ن لیگ حکومت چھوڑ کر بھی حکومت چھوڑنا نہیں چاہتی۔ اسی لیے نگراں وزیراعظم کے لیے نواز شریف کے سمدھی اسحاق ڈار کو نامزد کردیا ہے۔

 پیپلزپارٹی رہنماؤں کا بظاہر تو یہ کہنا ہے کہ  ابھی تک ن لیگ نے باضابطہ طور پر اسحاق ڈار کا نام پیش نہیں کیا اور اسحاق ڈار کا نام آیا تو مخالفت کریں گے کیونکہ وہ شریف خاندان اور ن لیگ سے تعلق رکھتے ہیں اور غیرجانبدر نہیں ہوسکتے۔

ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ پیپلزپارٹی کی قیادت کو کو اسحاق ڈار کے نام پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ڈرا رہی ہے کہ اتفاق نہ کیا گیا تو تیسری قوت فائدہ اٹھا لے گی۔

دوسری طرف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے صاف کہہ دیا ہے کہ اسحاق ڈار کو نگراں وزیراعظم بنانا بڑا مذاق ہوگا۔ ایسے کسی فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔

سوال یہ ہے کہ اگر ن لیگ کے وفادار اسحاق ڈار نگراں وزیراعظم بن جاتے ہیں تو کیا ان کی نگرانی میں ہونے والے انتخابات صاف و شفاف قرار دیے جاسکیں گے؟

شیئر

جواب لکھیں