پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو ایک بار پھر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے ان کی گرفتاری کی خبر سوشل میڈیا پر دی اور لکھا کہ تحریک انصاف کے خلاف غیرقانی ہتھکنڈے مسلسل جاری ہیں۔ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو پولیس کی بھاری نفری نے اسلام آباد سے گرفتار کیا اور انھیں ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا ہے۔

گرفتاری سے کچھ دیر پہلے شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں سخت باتیں کی تھیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان ہیں اور عمران خان ہی رہیں گے۔ پارٹی میں اختلافات کی خبریں بے بنیاد ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں تاخیر صرف پی ٹی آئی کے ڈر سے کی جارہی ہے۔ 90 دن میں انتخابات اورمردم شماری سے متعلق مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے فیصلوں کو  سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

شاہ محمود قریشی نے طنز کیا کہ بلے سے ڈرتے کیوں ہو، کانپیں کیوں ٹانگ رہی ہیں۔ اگر ہمت ہے اور آپ سمجھتے ہیں کہ پی ڈی ایم کا دور اچھا تھا تو الیکشن کرادیں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سابق وزیر خارجہ کو سائفر کے معاملے پر گرفتار کیا گیا ہے۔مگر پی ٹی آئی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان کی گرفتاری کی وجہ یہی پریس کانفرنس بنی ہے۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اس سے پہلے 9 مئی کے واقعات کے اگلے دن اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا تاہم 10 جون کو انھیں عدالت کے حکم پر رہا کردیا گیا تھا۔

شیئر

جواب لکھیں