سابق وزیراعظم عمران خان کو اٹک جیل میں قید کیا گیا ہے۔ عمران خان سے ان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا کی ملاقات کرائی گئی۔

بعد میں میڈیا سے گفتگو میں نعیم حیدر پنجوتھا نے بتایا کہ عمران خان سے ڈیڑھ بجے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں ملاقات ہوئی جو پونے تین بجے تک جاری رہی۔ عمران خان پرعزم تھے، انھوں نے ٹراؤزر، ٹی شرٹ اور جوگرز پہن رکھے تھے۔ میں نے خان صاحب سے پوچھا کیا پوزیشن ہے؟

انھوں نے بتایا کہ رہنے کا ماحول خراب ہے، کوئی سہولت نہیں دی گئی۔ انھیں سی کلاس میں چکی والے کمرے میں رکھا گیا ہے، جس میں نہ اے سی ہے، نہ کولر ہے، بس ایک پنکھا لگا ہے۔ چھوٹا سا کمرا ہے جس میں جائے نماز بچھانے میں بھی مشکل پیش آتی ہے۔ میں نماز بھی پڑھ رہا ہوں اور قرآن پڑھنے کا موقع مل رہا ہے وہ پڑھ رہا ہوں، عبادت کر رہا ہوں۔

دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے، عمران خان

عمران خان نے بتایا کہ ان کے قید خانے کا واش روم اوپن ہے، واش روم میں کوئی شاور نہیں ہے۔ دروازہ بھی نہیں ہے۔ اوپن واش روم صرف اذیت دینے کے لیے کیا جارہا ہے۔ رات بارش ہوئی جس کا پانی کمرے میں آگیا۔ اندھیرے سیل میں دن کو مکھیاں اور رات کو کیڑے ہوتے ہیں۔ نہ ٹی وی نہ اخبار دیا جارہا ہے نہ کسی سے رابطہ کرایا جاریا ہے جیسے میں کوئی بہت بڑا دہشت گرد ہوں، ایسے مجھے ٹریٹ کیا جارہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کھانے میں مجھے دال ساگ دے رہے ہیں لیکن اس کا کوئی مسئلہ نہیں۔ اس سے نچلی کلاس میں بھی رکھ دیں تو مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے۔ یہ  مجھے جان بوجھ کر اس طرح کررہے ہیں تاکہ میں گھبرا جاؤں اور میری ہمت ٹوٹ جائے لیکن  میں جھکا نہیں ہوں ڈٹا ہوا ہوں۔ نہ میں کبھی ڈرتا تھا اور نہ کبھی غلامی قبول کروں گا۔ چاہے یہ جتنی بھی سختی کرلیں کتنی بھی تکلیفیں دے لیں۔ چاہے زندگی بھر جیل میں رکھیں۔ مجھے اس سے فرق نہیں پڑتا، میری ہمت بلند ہے۔ میں قانون کی بالادستی اور حقیقی آزادی کی جنگ لڑ رہا ہوں۔ آپ کی جنگ لڑ رہا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ پہلے ان کا پروگرام دوسری جیل لے جانے کا تھا لیکن جان بوجھ کر یہاں لے آئے ہیں کیونکہ یہاں اے اور بی کلاس نہیں ہے۔

وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا کہ قانونی طور پر عمران خان کو اڈیالا جیل لے جانا چاہیے تھا اور اے کلاس دینی چاہیے تھی لیکن انھیں یہاں سی کلاس میں بڑی تکلیف میں رکھا گیا ہے۔ یہاں مقامی قیادت نے کھانا بھجوایا جو جیل حکام نے روک لیا ان تک نہیں پہنچنے دیا گیا۔

بشریٰ بی بی کے بیڈروم کا دروازہ توڑنے کی کوشش کی گئی، عمران خان

نعیم حیدر پنجوتھا کے مطابق پی ٹی آئی کے جو جو کارکن اور لیڈر جیلوں میں قید ہیں عمران خان نے ایک ایک کا نام لے کر کہا کہ میں ان سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے گھر پر یہ تیسرا حملہ ہوا ہے۔ میرے گھر کے دروازے توڑے گئے ہیں۔ بشریٰ بی بی کے بیڈروم کا دورازہ توڑنے کی کوشش کی گئی۔ اس پر قانونی ٹیم ان کے خلاف چارہ جوئی کرے۔ میرے محافظوں کو اور سیکریٹریوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔  ان کا کیا قصور تھا۔ ان پر ڈکیتی کا پرچہ کردیا ہے۔

عمران خان نے بتایا کہ مجھے نو مئی کی طرح دوبارہ اغوا کیا گیا ہے، ایک بجے پولیس پہنچی، وارنٹ بھی نہیں دکھایا،  سر پر کپڑا ڈال کر لے گئے۔ جس طرح مجھے اغوا کیا اور گھر کا دروازہ توڑا اس پر لوگ اگر پرامن احتجاج کررہے تو یہ ان کا حق ہے۔ جس طرح عجلت میں فیصلہ دیا گیا اور جج صاحب نے یک طرفہ فیصلہ کیا۔ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے۔ میں اب بھی یہی کہوں گا کہ پرامن احتجاج کریں، کہیں توڑ پھوڑ نہ کریں۔ جو کارکن پروٹیسٹ کررہے ہیں ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ان کو بتائیں کہ آپ کے پاس دو راستے ہیں آزادی کا اور غلامی کا۔ میں نے آزادی کا راستہ چنا ہے، آپ نے بھی یہ راستہ چنا ہے تو غلامی سے بہتر ہے کہ موت آجائے تو آپ کو یہ جنگ جاری رکھنی ہے۔

عمران خان کو اے کلاس دینے کی درخواست کی ہے، وکیل

نعیم حیدر پنجوتھا کے مطابق انھوں نے درخواست جمع کرادی ہے کہ خان صاحب کو اے کلاس دی جائے اور ڈاکٹر فیصل جو ان کے ذاتی معالج ہیں ان کو معائنے کی اجازت دی جائے۔ وکیل کے مطابق خان صاحب نے کہا ہے کہ  بشریٰ بی بی کو ان سے ملنے کی اجازت دی جائے۔ درخواست میں یہ بھی کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے سیاسی رہنماؤں کو ان سے ملنے کی اجازت دی جائے۔ ابھی تک کسی کو انس ے ملنے نہیں دیا گیا۔

نعیم حیدر پنجوتھا کا مزید کہنا تھا کہ ہم لیگل ٹیم توشہ خانہ کیس میں اپیل فائل نہیں کر پائی، ہمارا ایک دن جان بوجھ کر ضائع کیا گیا ہے۔ کل ہم سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائیں گے۔ عمران خان نے واضح کہا ہے کہ عامر فاروق پر اعتبار نہیں وہ کیس کی سماعت نہ کریں۔ مجھے ان سے انصاف کی امید نہیں ہے۔ نو مئی کو بھی انھوں نے میری گرفتاری کو قانونی قرار دیا، اسی طرح ٹیریان وائٹ کیس میں۔ انھیں ایک ایک کیس کا پتا ہے کہ کس طرح عامر فاروق نے ان کے خلاف کارورائی کی ہے۔

میں نے انھیں بتایا کہ پشاور میں پی ٹی آئی تحصیل چیئرمین کا الیکشن جیت گئی ہے، عمران خان خوش ہوئے اور کہا کہ قوم نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے

شیئر

جواب لکھیں