آسٹریلیا کے فاسٹ بالر مچل اسٹارک کہتے ہیں کہ وہ کئی سالوں سے انڈین پریمیئر لیگ نہیں کھیل رہے کیونکہ وہ اپنے انٹرنیشنل کیریئر کو طول دینا چاہتے ہیں، اپنے ملک  کے لیے 100 ٹیسٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔

اسٹارک 2015 میں ون ڈے اور 2021 میں ٹی ٹوئنٹی کے ورلڈ چیمپیئن بنے ہیں، اور اب ان کی نظریں ہی ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑے انعام پر، آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ پر، جس کا فائنل 7 جون سے شروع ہو رہا ہے۔ مقابل ہوں گے آسٹریلیا اور بھارت، جو پہلی بار ٹیسٹ چیمپیئن بننے کی کوشش کریں گے۔

اس میچ سے پہلے مچل اسٹارک کہتے ہیں "ہاں! پیسہ کسے نہیں پسند؟ لیکن میں اپنے ملک کے لیے 100 ٹیسٹ کھیلنا چاہتا ہوں۔ اب یہ ہدف حاصل کر سکوں گا یا نہیں، یہ تو معلوم نہیں، لیکن یہ میرا ہدف ضرور ہے۔"

‏33 سالہ آسٹریلین بالر اپنا پہلا ٹیسٹ 2011 میں کھیلا تھا۔ وہ اب تک 77 ٹیسٹ میچز کھیل چکے ہیں، جن میں انھوں نے 306 وکٹیں لے رکھی ہیں۔ یعنی اگر اسٹارک 100 ٹیسٹ کھیلنے میں کامیاب ہو گئے تو امکان ہے کہ 400 وکٹیں بھی حاصل کر لیں گے۔

دنیائے کرکٹ میں اس وقت بہت کم کھلاڑی ایسے ہوں گے جو آئی پی ایل کے بجائے اپنے ملک سے کھیلنے کو ترجیح دیں۔ یہ تو پھر اسٹارک ہیں۔ ویسے وہ آئی پی ایل کھیل چکے ہیں۔ 2014 میں انھیں رائل چیلنجرز بنگلور نے حاصل کیا تھا، جس کے لیے انھوں نے کل دو سیزن کھیلے ہیں۔ اس کے بعد سے 2022 تک وہ نہ کبھی آئی پی ایل نہیں کھیل سکے۔ کبھی انجری کی وجہ سے، کبھی قومی کرکٹ ٹیم کی ذمہ داریوں کی وجہ سے تو کبھی ذاتی وجوہات کی بنا پر۔

شیئر

جواب لکھیں