کرسٹیانو رونالڈو کے بعد سعودی عرب کی نظریں اب دنیا کے مشہور ترین فٹ بالرز پر ہیں۔ لیونیل میسی، لوکا موڈرچ اور کریم بن زیما کی باتیں تو اب کھل کر سامنے آ چکی ہیں، لیکن اور بھی بہت سے نام ہیں جن کو سعودی عرب لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس وقت 10 سے بھی زیادہ فٹ بالرز ایسے ہیں جو سعودی عرب کے ٹارگٹ پر ہیں۔

ایک سعودی وفد اِس اختتامِ ہفتہ پر پیرس اور میڈرڈ میں تھا، جس میں پی ایس جی اور ریال میڈرڈ کے لیے آخری مقابلے کھیلنے والے میسی اور بن زیما کے ساتھ معاہدے فائنل کیے گئے۔

سعودی عرب چاہتا ہے کہ اگلے سیزن سے رونالڈو کے علاوہ لیونیل میسی، کریم بن زیما، سرجیو راموس، اینجل ڈی ماریا، لوکا موڈرچ، ہیوگو لوریس، اینگولو کانٹے، رابرٹو فرمینو، جورڈی البا اور سرجیو بوسکیٹس شامل ہیں۔ ان تمام کھلاڑیوں کے اپنی موجودہ ٹیموں کے ساتھ معاہدے ختم ہو چکے ہیں اور انھوں نے کسی نئی ٹیم سے منسلک ہونا ہے۔

سعودی پرو لیگ کا اگلا سیزن 11 اگست سے شروع ہوگا اور یہ سب ڈیلز اِس سے پہلے پہلے فائنل ہوں گی۔

لیکن ذرا سوچیں، ایک سال پہلے کیا یہ تصور کرنا بھی ممکن تھا؟ بالکل نہیں۔ یہ سب ممکن ہوا کرسٹیانو رونالڈو کی تاریخی ڈیل کے نتیجے  میں، جو سعودی کلب النصر کے ساتھ تاریخی معاہدے کے تحت سعودی عرب منتقل ہوئے۔

اگر سعودی عرب تمام بڑے نام حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا تو یہ کھلاڑی کن کلبوں میں جائیں گے؟ الہلال، النصر، الشباب، الاتحاد اور الاہلی میں۔  ذرائع کے مطابق موڈرچ، راموس، کانٹے، البا اور بوسکیٹس کا معاہدہ تو تقریباً طے ہو چکا ہے۔ موڈرچ اور راموس رونالڈو کے کلب النصر سے کھیلیں گے۔ کانٹے سعودی چیمپیئن الاتحاد کو جوائن کریں گے، جن کے ساتھ بن زیما کا معاہدہ بھی ہوا ہے۔

سعودی پرو لیگ کا اگلا سیزن 18 ٹیموں پر مشتمل ہوگا جس میں ہر ٹیم میں 8 غیر ملکی کھلاڑیوں کو کھلانے کی اجازت ہوگی۔

یہ تمام کلب اِس وقت سرکاری ملکیت ہیں کیونکہ یہ لیگ وزارت کھیل کے ماتحت ہوتی ہے۔ لیکن سعودی عرب چاہتا ہے کہ اب انھیں پرائیوٹ کمپنیوں یا کاروباری افراد کو بیچا جائے، جس کے ساتھ وہ لیگ کی ویلیو کو 2030 تک ڈبل کرنے کے منصوبے رکھتا ہے۔

سعودی عرب چاہتا ہے کہ اپنی لیگ کو دنیا کی ٹاپ 10 لیگ میں لے آئے، اگر یہ تمام کھلاڑی سعودی عرب آ گئے تو ہو سکتا ہے ٹاپ 5 میں بھی آ جائے۔

سعودی عرب 2030 کے فٹ بال ورلڈ کپ میزبانی بھی کرنا چاہتا ہے۔ ایسے بڑے کھلاڑیوں کی آمد اس کی ورلڈ کپ میزبانی حاصل کرنے کی کوششوں کو بھی مضبوط کرے گی۔

شیئر

جواب لکھیں