جیسن روئے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے ساتھ اپنا معاہدہ منسوخ کرنے والے ہیں۔ کیوں؟ تاکہ وہ امریکا میں شروع ہونے والی نئی کرکٹ لیگ 'میجر لیگ کرکٹ' کھیل سکیں۔
برطانوی اخبار 'ڈیلی میل' کے مطابق امریکی لیگ کی ٹیم لاس اینجلس نائٹ رائیڈرز جیسن روئے کے ساتھ دو سال کا معاہدہ کرنا چاہ رہی ہے، اور وہ بھی تین لاکھ برٹش پونڈز کے اس کانٹریکٹ پر دستخط کے لیے بے تاب ہیں۔ چاہے ورلڈ کپ 2023 کے لیے ٹیم انگلینڈ میں اُن کی جگہ ہی خطرے میں کیوں نہ پڑ جائے۔
Jason Roy will reportedly move away from his ECB central contract. pic.twitter.com/z0MtnUUEAH
— England's Barmy Army 🏴🎺 (@TheBarmyArmy) May 25, 2023
روئے اس وقت انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کا کانٹریکٹ رکھتے ہیں، جس کی میعاد اکتوبر میں ختم ہو جائے گی۔ یعنی تب تک تو وہ بورڈ کے کنٹرول میں ہیں، اس کے بعد کیا ہوگا؟ شاید کرکٹ دنیا میں ایک بڑی تبدیلی آ جائے۔ کیونکہ اگر روئے نے بورڈ کا کانٹریکٹ چھوڑا اور مستقل کسی ٹی ٹوئنٹی فرنچائز سے وابستہ ہو گئے تو وہ ایسا کرنے والے پہلے انگلش کھلاڑی ہوں گے۔
جیسن روئے اور کرکٹ بورڈ میں کئی ہفتوں سے بات چیت جاری ہے یعنی جلد ہی کوئی اعلان ہو ہی جائے گا۔ یعنی انٹرنیشنل کرکٹ کو لاحق جو ڈھکا چھپا خطرہ تھا، اب کھل کر سامنے آ چکا ہے۔
دوسری جانب انڈین پریمیئر لیگ کی ٹیم ممبئی انڈینز جوفرا آرچر کو ایک سال کا کانٹریکٹ دینے کی تیاری کر رہی ہے۔ اور روئے کو آفر کرنے والی ٹیم بھی دراصل آئی پی ایل کی کولکتا نائٹ رائیڈرز کی ملکیت ہے۔
میجر لیگ کرکٹ کب ہوگی؟
میجر لیگ کرکٹ کا پہلا سیزن جولائی میں شروع ہوگا، جس میں چھ ٹیمیں ہوں گی: لاس اینجلس، نیو یارک، سان فرانسسکو، سیاٹل، واشنگٹن اور ٹیکساس۔ یہ تمام ٹیمیں انڈین پریمیئر لیگ کی ٹیموں کی ملکیت ہیں جو اپنے کھلاڑیوں کو 3 لاکھ پونڈز تک کی پیش کر رہی ہیں جبکہ ان کے مقابلے میں انگلینڈ کی 'دی ہنڈریڈ' میں تنخواہ 1,25,000 سے زیادہ نہیں۔
یاد رہے کہ انگلینڈ کو اس سال ورلڈ کپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرنا ہے۔ 2019 میں انگلینڈ کو ورلڈ چیمپیئن بنانے میں جیسن روئے کا اہم کردار تھا۔ پچھلے سال انھیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ تو نہیں کھلایا گیا، لیکن بعد میں ون ڈے ٹیم میں ضرور واپس لایا گیا۔ یعنی وہ اگلے ورلڈ کپ کے لیے ممکنہ کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔