ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ہوتا ہے ورلڈ کپ۔ لیکن کرکٹ کے پریمیم فارمیٹ ٹیسٹ میں کیا ہوتا ہے؟ اس میں کھیلی جاتی ہے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ۔ مقررہ دو سالوں کے دوران جو بھی ٹیمیں آپس میں ٹیسٹ کھیلتی ہیں، ان کے نتائج کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے کہ کون سی ٹاپ ٹیمیں فائنل کھیلنے کی حقدار ہیں۔

ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ ‏2021-23 کا فائنل 7 جون کو اوول، لندن میں کھیلا جائے گا جس میں مقابل ہوں گے آسٹریلیا اور بھارت۔ جو ان سالوں کے دوران ٹیسٹ میں سب سے اچھی کارکردگی دکھانے والی ٹیمیں رہیں۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مطابق ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن بننے والی ٹیم کو 16 لاکھ ڈالر کا بڑا انعام ملے گا اور ہارنے والے کو 8 لاکھ ڈالرز دیے جائیں گے۔ جبکہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کی ٹوٹل پرائز منی ہوگی 38 لاکھ ڈالرز، جو تقسیم ہوگی تمام 9 ٹیموں میں۔

جنوبی افریقہ اس چیمپیئن شپ میں تیسرے نمبر پر رہا تو اسے ساڑھے چار لاکھ ڈالرز دیے جائیں گے۔ انگلینڈ کو ساڑھے تین لاکھ ڈالرز اور ٹاپ 5 کی آخری ٹیم سری لنکا کو دو لاکھ ڈالرز ادا کیے جائیں گے۔

پاکستان کو کیا ملے گا؟

پاکستان بھی تو ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا حصہ تھا؟ اس کو کیا ملے گا؟ ٹاپ 5 کے بعد باقی ماندہ چاروں ٹیموں کو ایک، ایک لاکھ ڈالرز ملیں گے۔ ان میں پاکستان کے علاوہ نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔

یوں 38 لاکھ ڈالرز کی پرائز منی مکمل ہو جائے گی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ دو سال بعد بھی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کی انعامی رقم وہی ہے۔ 2021 میں جب نیوزی لینڈ چیمپیئن بنا تھا تو اس کو بھی 16 لاکھ ڈالرز ہی ملے تھے اور کل رقم بھی یہی تھی یعنی 38 لاکھ ڈالرز۔

ان دو سالوں میں تو مہنگائی میں بھی بہت اضافہ ہوا ہے، لیکن پھر بھی وہی پرانی "تنخواہ"؟ بہوت نا انصافی ہے بھیا!

شیئر

جواب لکھیں