پاکستان کی کرنسی کی قدر میں صرف ایک سال میں 40 فیصد کمی آئی ہے۔ وہ امریکی ڈالر جو ایک سال پہلے 200 روپے کے لگ بھگ مل جاتا تھا، اب اوپن مارکیٹ میں 300 روپے کو چھو رہا ہے۔ اس کے پاکستان کی بد حال معیشت پر جو اثرات پڑے ہیں، وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے، سیاسی بے یقینی، بڑھتے ہوئے قرضے، گھٹتی ہوئی برآمدات اور سب سے بڑھ کر کرپشن نے پاکستان کی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

لیکن دنیا کے کئی ممالک ایسے ہیں، جن کی کرنسی پاکستان سے بھی گئی گزری ہے۔ بلکہ دنیا کی 10 بد ترین کرنسیاں دیکھیں تو اندازہ ہوتا ہے یہاں تو ہم سے بڑے بھی پڑے ہیں۔ کچھ کرنسیاں تو ایسی ہیں جن میں صرف ایک ڈالر حاصل کرنے کے لیے لاکھوں خرچ کرنا پڑتے ہیں۔

آئیں آپ کو بتاتے ہیں دنیا کی 10 کمزور ترین کرنسیوں کے بارے میں:

ایران: ریال

Raftar Bharne Do
(Photo: REUTERS)

پڑوسی ملک ایران کا ریال دنیا کی کمزور ترین کرنسی ہے۔ اتنی کمزور کا ایک ریال میں صرف 0.000024 ڈالر ملتے ہیں۔ اس طرح سمجھ نہیں آ رہی؟ چلیں دوسری طرف سے دیکھ لیتے ہیں: ایک ڈالر میں ملتے ہیں 42,300 ریال۔

ایران تو تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہے تو اس کی کرنسی اتنی کمزور کیوں؟ اس کی وجہ ہے امریکا اور یورپ کی جانب سے لگائی گئی معاشی پابندیاں۔ اس کے علاوہ سیاسی عدم توازن اور مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح بھی اس کی وجوہات ہیں۔


ویت نام: ڈونگ

Raftar Bharne Do

ویت نام جنوب مشرقی ایشیا میں ایک ابھرتی ہوئی معیشت ہے لیکن یہ رکھتا ہے دوسری کمزور ترین کرنسی۔ ایک ڈالر میں 23,485 ویت نامی ڈونگ مل جاتے ہیں۔ آخر اس کی وجہ کیا ہے؟ ایک ہے مضبوط ریئل اسٹیٹ مارکیٹ نہ ہونا، پھر ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر عائد پابندی اور حال ہی میں برآمدات میں آنے والی کمی۔ بہرحال، ویت نام کبھی دنیا کا غریب ترین ملک تھا، لیکن اب اوسط آمدنی رکھنے والے ممالک میں شمار ہوتا ہے۔


لاؤس: کِپ

Raftar Bharne Do

ویت نام کے قریب ہی ایک اور ملک ہے لاؤس، جس کی کرنسی کِپ دنیا کی کمزور ترین کرنسیوں میں شمار ہوتی ہے۔ آپ ایک ڈالر دیں، آپ کو ملیں گے 17,692 کِپ۔ وجوہات؟ تقریباً وہی: کمزور معاشی نمو، غیر ملکی قرضوں کی عدم ادائیگی، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور تیل اور دیگر اہم ضروریات کی قیمتوں میں اضافہ۔


سیرا لیون: لیون

Raftar Bharne Do

مغربی افریقہ کا ملک سیرا لیون دنیا کی چوتھی کمزور ترین کرنسی رکھتا ہے۔ ایک ڈالر میں 17,665 لیون آتے ہیں۔ اس کی وجہ بڑھتی ہوئی مہنگائی بھی ہے جو اپریل میں 43 فیصد تک جا پہنچی۔ ساتھ ہی معاشی کمزوری اور بھاری قرضے بھی اس کی وجہ ہیں۔ لیکن سیرا لیون کے حالات بہت پہلے سے خراب ہیں، ماضی میں ایبولا کی وبا کا پھوٹنا، اُس سے پہلے ملک میں خانہ جنگی، دہائیوں سے جاری سیاسی عدم استحکام اور بڑے پیمانے پر کرپشن، یہ سب اس کی خراب معاشی حالت کی وجوہات ہیں۔


لبنان: پونڈ

Raftar Bharne Do

مشرق وسطیٰ کا ملک لبنان بھی دنیا کی کمزور ترین کرنسیوں میں سےایک رکھتا ہے۔ صرف ایک امریکی ڈالر کے بدلے 15,012 لبنانی پونڈ آتے ہیں۔ یہ کرنسی ملک کی بد ترین معاشی صورت حال کی وجہ سے یہاں تک پہنچی ہے۔ ملک میں بڑے پیمانے پر بے روزگاری ہے، بینکنگ سیکٹر میں بحران ہے اور ساتھ ہی سیاسی افراتفری اور بڑھتی ہوئی مہنگائی بھی اس کی وجوہات ہیں۔ صرف 2022 میں مہنگائی کی شرح 171 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔

اور ہاں! یہ 15 ہزار پونڈ بھی سرکاری ایکسچینج ریٹ ہے، اصل میں تو لبنان میں ایک ڈالر میں اس سے پانچ، چھ گُنا زیادہ پونڈ مل جاتے ہیں۔ یعنی اگر مارکیٹ ریٹ دیکھیں تو شاید لبنانی پونڈ دنیا کی کمزور ترین کرنسی بن جائے۔


انڈونیشیا: روپیہ

Raftar Bharne Do

انڈونیشیا دنیا کے بڑے ملکوں میں سے ایک ہے، لیکن اس کی کرنسی کا حال اتنا ہی برا ہے۔ صرف ایک امریکی ڈالر کے بدلے 14,985 انڈونیشی روپے مل جاتے ہیں۔ اس سال کرنسی میں کچھ استحکام آیا ہے، لیکن پھر بھی انڈونیشی روپیہ دنیا کی بد ترین کرنسیوں میں سے ایک ہے۔


ازبکستان: سوم

Raftar Bharne Do

ازبکستان کی کرنسی کو سوم کہا جاتا ہے، جو ایک ڈالر میں 11,420 آ جاتے ہیں۔ ملک نے 2017 میں معاشی اصلاحات کا آغاز کیا تھا لیکن آج چھ سال بعد بھی ملک دنیا کی ساتویں کمزور ترین کرنسی رکھتا ہے۔ اس کی وجوہات ہیں ملک میں ترقی کی شرح کم ہونا، بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری میں اضافہ اور ساتھ ہی بڑے پیمانے پر غربت اور کرپشن بھی۔


گنی: فرینک

Raftar Bharne Do

مغربی افریقہ کا ملک گنی سونے اور ہیرے جیسے قیمتی وسائل سے مالا مال ہے، لیکن پھر بھی ملک کی معیشت کا حال برا ہے۔ صرف ایک ڈالر کے بدلے گنی کے 8,650 فرینک مل جاتے ہیں۔ اس کی وجوہات میں مہنگائی، آمریت اور پڑوسی ملکوں سے مہاجرین کی بڑی تعداد میں آمد ہیں، جن کی وجہ سے گنی کی معیشت اور کرنسی پر بہت دباؤ ہے۔


پیراگوئے: گوارانی

Raftar Bharne Do

اس فہرست میں جنوبی امریکا کا ایک ملک بھی شامل ہے۔ صرف ایک ڈالر کے بدلے میں پیراگوئے کے 7,241 گوارانی آ جاتے ہیں۔ ملک میں مہنگائی کی شرح بڑھ رہی ہے، جو 2022 میں 10 فیصد تک پہنچی۔ مہنگائی کے علاوہ منشیات کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ نے بھی ملک کی کرنسی کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

ازبکستان کی طرح یہ بھی ایک لینڈ لاکڈ ملک ہے، یعنی اس سے کوئی سمندر نہیں ملتا۔ ایسے ممالک عموماً غریب ہوتے ہیں کیونکہ وہ عالمی تجارت میں براہِ راست حصہ نہیں لے پاتے۔


یوگینڈا: شلنگ

Raftar Bharne Do

ایسا ہی ایک لینڈ لاکڈ ملک ہے افریقہ کا یوگینڈا، جس کی کرنسی بھی دنیا کی 10 بد ترین کرنسیوں میں سے ایک ہے۔ ایک امریکی ڈالر کے بدلے میں یوگینڈا کے 3,741 شلنگ آ جاتے ہیں۔ حالانکہ ملک میں تیل اور سونے کے بڑے ذخائر ہیں، یہ بڑے پیمانے پر کافی بھی پیدا کرتا ہے، لیکن کمزور معاشی نمو، بہت زیادہ قرضہ اور سیاسی عدم استحکام نے یوگینڈا کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

شیئر

جواب لکھیں