ہم یہاں انڈیا کے ساتھ الجھے ہوئے ہیں، وہاں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں ایک الگ ہی کہانی چل رہی ہے۔ جہاں بات ہو رہی ہے نئے ریونیو ماڈل پر۔

جس کے مطابق آئی سی سی کی 600 ملین ڈالرز کی سالانہ آمدنی میں سے انڈیا کو دیے جائیں گے 231 ملین ڈالرز یعنی تقریباً 39 پرسنٹ۔ دوسرے نمبر پر انگلینڈ کو صرف 41 اور آسٹریلیا کو 37 ملین ڈالرز ملیں گے، دونوں مل کر بھی انڈیا کا ایک تہائی بھی نہیں۔

جہاں تک بات ہے پاکستان کی، تو اس کے ہاتھ آئیں گے 34 ملین ڈالرز۔

ایسا کیوں بھئی؟

اصل بات یہ ہے کہ جو آئی سی سی کو جتنا کما کر دیتا ہے، اس کو اتنا ہی حصہ ملتا ہے۔  انٹرنیشنل کرکٹ کی آمدنی کا 70 سے 80 فیصد  حصہ انڈیا دیتا ہے، اس لیے سارا مال بھی انڈیا ہی کو مل رہا ہے۔

سابق پاکستانی کپتان راشد لطیف بہت ناراض ہیں، کہتے ہیں پاکستان کا حصہ چھ نہیں 20 فیصد ہونا چاہیے، کیونکہ آئی سی سی ٹورنامنٹس میں پاکستان اور انڈیا کا میچ سب سے زیادہ دیکھا جاتا ہے۔

ویسے آپ کیا کہتے ہیں؟ کیا راشد بھائی ٹھیک کہہ رہے ہیں؟

شیئر

جواب لکھیں