ورلڈ کپ 2023 میں کون کون کھیلے گا؟ آٹھ ٹیمیں تو براہِ راست پہنچیں اور دو کا فیصلہ ہوا ورلڈ کپ کوالیفائرز میں۔ لیکن سری لنکا اور نیدرلینڈز کے پہنچنے سے بڑی خبر ہے ویسٹ انڈيز کا باہر ہونا۔  دو مرتبہ کا ورلڈ چیمپیئن، ماضی کی خطرناک ترین ٹیم، 'کالی آندھی'، پہلی بار دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ ٹورنامنٹ نہیں کھیلے گی۔

یہ نہ صرف ویسٹ انڈیز، بلکہ دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے لیے بڑے افسوس کی خبر  ہے۔ کئی پاکستانیوں کو بھی دکھ ہوا ہوگا، لیکن ہمیں تو بڑی خوشی ہو رہی ہے۔ کیونکہ ویسٹ انڈیز وہ ٹیم ہے جس کے خلاف پاکستان کا ورلڈ کپ ریکارڈ بہت ہی بُرا ہے۔

ایک طرف بھارت ہے، جس کے خلاف پاکستان نے کبھی کوئی ورلڈ کپ میچ نہیں جیتا، لیکن اُس کے بعد یہی ویسٹ انڈیز ہے جس کے خلاف پاکستان کی کارکردگی بہت بہت بُری رہی ہے۔

ورلڈ کپ میں پاکستان کی کارکردگی

‏1975 تا 2019

بمقابلہمیچزجیتےہارے
Raftar Bharne Do سری لنکا 770
Raftar Bharne Do زمبابوے650
Raftar Bharne Do افغانستان110
Raftar Bharne Do نیوزی لینڈ972
Raftar Bharne Do انگلینڈ1054
Raftar Bharne Do بنگلہ دیش211
Raftar Bharne Do آئرلینڈ211
Raftar Bharne Do آسٹریلیا1046
Raftar Bharne Do جنوبی افریقہ523
Raftar Bharne Do ویسٹ انڈیز1138
Raftar Bharne Do بھارت707

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان آج تک کُل 11 ورلڈ کپ میچز ہوئے ہیں، جن میں سے 8 میں پاکستان نے شکست کھائی ہے۔ جی ہاں! پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف آج تک صرف اور صرف تین ورلڈ کپ میچز جیتا ہے۔

جون 1975 میں پہلے ورلڈ کپ میں پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں ایک وکٹ سے شکست ہوئی تھی۔ پھر دوسرے ورلڈ کپ میں پاکستان سیمی فائنل میں ویسٹ انڈیز سے 43 رنز سے ہارا تھا۔ یہی نہیں، 1983 کے ورلڈ کپ سیمی فائنل میں بھی اسی ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں پاکستان نے ہار کا منہ دیکھا تھا۔ یعنی مسلسل تین ورلڈ کپ میں تین شکستیں، ان میں سے بھی دو سیمی فائنل جیسے اہم مقابلوں میں۔

Raftar Bharne Do
پاکستان پہلے تینوں ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز سے ہارا تھا

پاکستان کو ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلی کامیابی 1987 میں ہوم گراؤنڈ پر ملی تھی۔ کیا یادگار میچ تھا وہ! لاہور میں پاکستان 217 رنز کا تعاقب کر رہا تھا اور 203 پر 9 آؤٹ ہو چکے تھے۔ آخری اوور میں 14 رنز کی ضرورت تھی، جسے بنانے میں عبد القادر کا ایک چھکا بہت کام آیا۔ انھوں نے 9 گیندوں پر 16 رنز بنا کر پاکستان کو ایک یادگار کامیابی دلائی۔ لیکن پاکستان یہ کارکردگی کراچی میں ہونے والے اگلے میچ میں نہیں دہرا پایا۔ ویسٹ انڈیز نے یہاں پاکستان کو 28 رنز سے شکست دی۔ بعد نہ وہ ورلڈ کپ جیت سکا اور نہ پاکستان۔

اگلا پاک-ویسٹ انڈیز  مقابلہ ہوا 1992 میں۔ پاکستان کو اپنی یادگار ورلڈ کپ مہم کا آغاز اسی ویسٹ انڈیز کے خلاف کرنا تھا اور یہاں بھی شکست کھائی، پوری 10 وکٹوں سے۔ یعنی ورلڈ کپ تو جیت گیا، لیکن ویسٹ انڈیز سے نہیں جیت سکا۔

Raftar Bharne Do

پھر ویسٹ انڈیز کا زوال شروع ہو گیا۔ 1999 کے ورلڈ کپ میں پاکستان نے اپنے اس 'ازلی دشمن' کو ہرایا، مگر اس کے بعد سے آج تک چار مقابلوں میں صرف ایک کامیابی حاصل کر پایا ہے۔ پاکستان نے 2007 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ویسٹ انڈیز میں شکست کھائی۔ 2011 میں کوارٹر فائنل میں ویسٹ انڈیز کو ہرا کر کچھ بدلے چکانے کی کوشش کی۔ لیکن اس کے بعد سے اب تک کوئی ورلڈ کپ میچ نہیں جیت سکا۔

پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز، ورلڈ کپ میں

‏1975 تا 2019

نتیجہمارجنبمقابلہبمقامبتاریخ
شکست‏1 وکٹRaftar Bharne Do ویسٹ انڈیزبرمنگھم‏11 جون 1975
شکست‏43 رنزRaftar Bharne Do ویسٹ انڈیزدی اوول‏20 جون 1979
شکست‏8 وکٹRaftar Bharne Do ویسٹ انڈیزدی اوول‏22 جون 1983
فتح‏1 وکٹRaftar Bharne Do ویسٹ انڈیزلاہور‏16 اکتوبر 1987
شکست‏28 رنزRaftar Bharne Do ویسٹ انڈیزکراچی‏30 اکتوبر 1987
شکست‏10 وکٹRaftar Bharne Do ویسٹ انڈیزمیلبرن‏23 فروری 1992
فتح‏27 رنزRaftar Bharne Do ویسٹ انڈیزبرسٹل‏16 مئی 1999
شکست‏54 رنزRaftar Bharne Do ویسٹ انڈیزکنگسٹن‏13 مارچ 2007
فتح‏10 وکٹRaftar Bharne Do ویسٹ انڈیزمیرپور‏23 مارچ 2011
شکست‏150 رنزRaftar Bharne Do ویسٹ انڈیزکرائسٹ چرچ‏21 فروری 2015
شکست‏7 وکٹRaftar Bharne Do ویسٹ انڈیزناٹنگھم‏31 مئی 2019

آخری دونوں ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں، یعنی 2015 اور 2019 میں، ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو ہرایا ہے۔ 2019 والی شکست تو پاکستان کو بہت بھاری پڑی۔ پاکستان نے ٹورنامنٹ کا آغاز ہی ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں بد ترین شکست کے ساتھ کیا تھا اور پھر سری لنکا کے خلاف میچ بھی بارش کی نذر ہو گیا، یوں جن دو مقابلوں سے اہم پوائنٹس ملنے کی امید تھی، ان سے کچھ نہیں مل سکا۔ زخموں پر نمک چھڑکا آسٹریلیا اور بھارت کے ہاتھوں شکست نے۔ اس کے بعد پاکستان نے ٹورنامنٹ میں واپس آنے کی پوری کوشش کی، جنوبی افریقہ کو ہرایا، نیوزی لینڈ کو بھی اور آخر میں افغانستان اور بنگلہ دیش کے خلاف بھی کامیابیاں حاصل کیں، لیکن مسلسل چار فتوحات بھی پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچانے کے لیے کافی ثابت نہیں ہوئیں۔

Raftar Bharne Do
پاکستان پچھلے دونوں ورلڈ کپ میچز میں ویسٹ انڈیز سے ہارا تھا

پاکستان سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گیا اور بہت سے لوگوں کی نظر میں اس کی وجہ ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ تھا، جس میں پاکستان صرف 105 پر آل آؤٹ ہوا تھا۔ خیر، اِس سال ہونے والے ورلڈ کپ میں تو کہانی ہی ختم ہو گئی، ویسٹ انڈیز سرے سے ہے ہی نہیں۔ جان چھوٹی، سو لاکھوں پائے!

شیئر

جواب لکھیں