دو مرتبہ کا ورلڈ کپ جیتنے والا، ایک بار کا رنر اپ، ایک بار سیمی فائنل اور دو مرتبہ کوارٹر فائنل کھیلنے والا ویسٹ انڈیز۔ کیسا عروج اور کیا زوال کہ پہلی بار ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی ہی نہیں کر سکا۔
زمبابوے میں جاری کوالیفائرز میں ویسٹ انڈیز سپر سکس مرحلے میں پہلا مقابلہ ہی ہار گیا اور یوں ورلڈ کپ 2023 کی دوڑ سے باہر ہو گیا ہے۔ یہ تاریخ میں پہلا موقع ہوگا کہ آئی سی سی ورلڈ کپ ویسٹ انڈیز کے بغیر ہوگا۔
ویسٹ انڈیز کو الیفائرز کی گروپ اسٹیج میں میزبان زمبابوے سے شکست ہوئی اور پھر نیدرلینڈز کے خلاف سپر اوور میں بُری طرح ہار گیا۔ سپر سکس مرحلے کے لیے کوالیفائی تو کر لیا لیکن غلطی کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔ تینوں میچز جیتنے تھے لیکن پہلے مقابلے میں ہی اسکاٹ لینڈ سے ہاتھوں بد ترین شکست کھائی۔ صرف 181 رنز پر آل آؤٹ ہوا اور اسکاٹ لینڈ نے 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کر لی۔
لیکن ویسٹ انڈیز کا یہ زوال اچانک آیا ہے؟ بالکل نہیں! اس کی کہانی کافی لمبی ہے۔ درحقیقت ویسٹ انڈیز 1996 کے ورلڈ کپ کے بعد سے کوئی غیر معمولی کارکردگی نہیں دکھا پایا، جب اسے سیمی فائنل میں آسٹریلیا سے شکست ہوئی تھی۔ یعنی ہم کہہ سکتے ہیں کہ 'کالی آندھی' کا زور 90 کی دہائی میں ہی ٹوٹ گيا تھا، لیکن اس کا اندازہ بالکل نہیں تھا کہ بات ورلڈ کپ سے ہی باہر ہونے تک پہنچ جائے گی۔
ویسے گزشتہ 10 سال کی کارکردگی اس بات کی گواہ ہے کہ یہ دن آنا تھا۔ ویسٹ انڈیز 2017 کی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے کوالیفائی ہی نہیں کر پایا تھا، جو پہلا آئی سی سی ٹورنامنٹ تھا جو بغیر ویسٹ انڈیز کے کھیلا گیا۔ پھر ورلڈ کپ 2019 میں ویسٹ انڈیز 10 ٹیموں میں نویں نمبر پر آیا۔ پچھلی دونوں ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپس میں میں بھی اس کی 'سیکنڈ لاسٹ' پوزیشن رہی یعنی 9 ٹیموں میں آٹھویں نمبر پر۔
چلیں، یہ تو پرانے فارمیٹ ہیں۔ جدید طرز کی کرکٹ یعنی ٹی ٹوئنٹی میں تو ویسٹ انڈیز حال ہی میں ناقابلِ یقین کارکردگی دکھا چکا ہے۔ 2012 اور 2016 میں دو مرتبہ ورلڈ چیمپیئن رہا۔ لیکن اب تو اس فارمیٹ میں بھی اسے زنگ لگ چکا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 میں ٹیم سپر 12 مرحلے میں صرف ایک کامیابی حاصل کر سکی اور 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں تو پہلے راؤنڈ ہی میں باہر ہو گئی۔
یعنی زوال کا آغاز ابھی نہیں ہوا، اس کی بنیاد بہت پہلے پڑ چکی تھی۔ ہاں! اس زوال کو روکا ضرور جا سکتا تھا لیکن انتظامیہ کی غفلت اور سیاسی مداخلت نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی۔ کیا یہ ویسٹ انڈیز کرکٹ کے تابوت میں آخری کیل ہے؟ یا پھر اب غلطی کا احساس ہوگا اور ایک نیا ویسٹ انڈیز جنم لے گا؟ آپ کیا کہتے ہیں؟