یہ آکاش چوپڑا کے دماغ میں بھی ہر وقت کچھ نہ کچھ نیا آتا ہی رہتا ہے۔ ہر کچھ دن بعد ایک نیا شوشا چھوڑ دیتے ہیں اور سب اس کے پیچھے چل پڑتے ہیں۔ دیکھیں، اب fab 4 سے ویراٹ کوہلی کو باہر نکال دیا ہے۔ آپ بتائیں، کوہلی فینز انھیں چھوڑیں گے؟ ایک غدر مچا ہوا ہے۔ ہر طرف سے ایک ہی آواز آ رہی ہے: مجھے کیوں نکالا؟ یہی نہیں، وہ تو بابر اعظم کو بھی fab 4 کا حصہ نہیں سمجھتے۔ یعنی صرف انڈیا ہی نہیں پاکستان کے کرکٹ فینز کو بھی ناراض کر دیا ہے۔

لیکن یہ fab 4 ہے کیا؟ آکاش نے کوہلی کو باہر کیوں کیا ہے؟ اور بابر کی واقعی کوئی جگہ بنتی بھی ہے یا نہیں؟

آئیں ، بات کرتے ہیں اور پہلے یہ جانتے ہیں کہ یہ fab 4 ہے کیا؟ اور یہ فیصلہ کون کرتا ہے کہ کون fab 4 کا حصہ ہوگا اور کون نہیں؟

یہ کوئی باضابطہ ایوارڈ یا فہرست نہیں ہے۔ اصل میں نیوزی لینڈ کے ایک عظیم کھلاڑی تھے مارٹن کرو، 2014 میں انھوں نے کہا تھا کہ "اس وقت young fab 4 ہیں کوہلی، جو روٹ، اسٹیون اسمتھ اور کین ولیم سن۔" یہیں سے fab 4 کی اصطلاح سامنے آئی۔ تب یہ چاروں کھلاڑی نوجوان تھے، انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کی دھماکے دار انٹری ہو چکی تھی اور دنیا کو ان سے بڑی امیدیں تھیں۔ واقعی یہ سب امیدوں پر پورا اترے بھی اور مارٹن کرو کی ہر پیش گوئی پوری کی۔

Raftar Bharne Do

اگلے 5 سالوں میں یعنی 2014 سے 2019 تک کوہلی نے بہت کمال پرفارمنس دی۔ ‏62 ٹیسٹ کھیلے، تقریباً 59 کے ایوریج سے لگ بھگ 5700 رنز بنائے، وہ بھی 22 سنچریوں کے ساتھ۔ واہ!

لیکن پھر کوہلی کو لگ گئی نظر۔ ‏2020 سے اب تک یعنی ساڑھے تین سالوں میں باقی سب کی پرفارمنس دیکھیں اور کوہلی کی دیکھیں، زمین آسمان کا فرق نظر آتا ہے۔ اِن سالوں میں روٹ 13 سنچریاں بنا چکے ہیں، ایوریج بھی تقریباً 55 ہے۔ اسمتھ 6 سنچریاں، ایوریج تقریباً 50۔ ولیم سن کا ایوریج تو لگ بھگ 73 ہے، 7 سنچریاں بھی بنائی ہیں اور ایک ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ بھی جیتی ہے۔

اور کوہلی؟ دو منٹ دیجیے گا، ذرا پانی پی لوں۔ کیونکہ آکاش بھائی کو ڈر لگے نہ لگے، ہمیں کوہلی فینز کو چھیڑتے ہوئے بڑا ڈر لگتا ہے۔ تو اِن ساڑھے تین سالوں میں اپنے کوہلی بھیا کا ٹیسٹ ایوریج ہے 30 سے بھی کم اور سنچری ہے صرف ایک، وہ بھی 25 ٹیسٹ میچز میں۔

پھر ورلڈ رینکنگ دیکھیں: اس وقت ولیم سن ورلڈ نمبر 1 بیٹسمین ہیں، اسمتھ اور روٹ بھی ٹاپ 5 میں ہیں اور کوہلی ٹاپ 10 میں بھی نہیں۔ یعنی کسی حد تک آکاش کی بات بالکل ٹھیک ہے۔

اب یہاں کوہلی کے پرستار کہیں گے وہ دوسرے فارمیٹس کا چیمپیئن ہے، بالکل ہے، اس میں تو کوئی شک ہی نہیں۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 میں پاکستان کے خلاف کوہلی نے جو پرفارم کیا تھا، وہ ہم آخر کیسے بھول سکتے ہیں؟ لیکن Fab 4 ہوتے ہیں ٹیسٹ کرکٹ کے۔ دوسرے فارمیٹ میں تو کوہلی چل رہے ہیں بلکہ دوڑ رہے ہیں لیکن ٹیسٹ میں کیا کر رہے ہیں؟ یہاں تو اُن کی دال ہی نہیں گل رہی!

ہاں! اب کوہلی کے پاس ایک چانس ہے، ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز ۔ تو کوہلی وہاں پرفارم کر کے دکھائیں اور آکاش چوپڑا کا منہ بند کر دیں کیونکہ ہمیں بھی اُن پر بہت غصہ ہے۔ ایک تو انھوں نے کوہلی کو fab 4 سے نکالا، لیکن شامل کسی کو نہیں کیا، اپنے بابر اعظم کو بھی نہیں ۔ کیوں بھئی؟

ہو سکتا ہے بابر کے کم میچز اور کم رنز کی وجہ سے ایسا کیا ہو لیکن ہمیں تو یہی لگتا ہے کہ آکاش بھیا ڈر گئے۔ کوہلی کو نکال کر بابر کو شامل کیا تو زمانے میں جئیں گے کیسے؟

خیر، آپ بتائیں اگر fab 4 میں کوہلی بھی نہیں، بابر بھی نہیں تو کون سا بیٹسمین ہونا چاہیے؟

شیئر

جواب لکھیں