کرکٹ میں جب کوئی بیٹسمین زیرو پر آؤٹ ہوتا ہے تو کیا کہتے ہیں؟ جی ہاں! ڈک!۔ لیکن یہ بطخ کہاں سے آ گئی کرکٹ میں؟ اس کی کہانی ہے بڑے مزے کی، جو آج آپ کو سنائیں گے اور آپ کو لے جائیں گے بطخ سے اولمپک تک!
ذرا 0 کی شکل دیکھیں، بالکل بطخ کے انڈے جیسی ہے نا؟ جب زیرو پر آؤٹ ہونے والے کے نام کے سامنے یہ زیرو لگا، تو کسی نے کہہ دیا یہ بیٹسمین Duck’s Egg لے گیا۔ یہی لفظ بعد میں چھوٹا ہو کر صرف ڈک رہ گیا ۔ ارے ہم بھی تو اسکول میں انڈے لیتے تھے نا؟ بس وہی والے سمجھ لیں۔
خیر، تو کرکٹ میں یہ کہانی صرف duck پر نہیں رکتی بلکہ اِس کہانی میں ایک سے بڑھ کر ایک انڈہ ہے۔ کوئی آتے ہی پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہو جائے تو اسے ملتا ہے گولڈن ڈک۔ میچ شروع ہو، اوپنر میدان میں اترے اور اننگز کی پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہو جائے تو وہ ہوتا ہے پلاٹینم ڈک۔ اگر کسی بیچارے کو ایک گیند بھی کھیلنے کو نہ ملے اور زیرو پر آؤٹ ہو جائے یعنی نان اسٹرائیکر کوئی بال face کیے بغیر رن آؤٹ ہو جائے، تو اسے کہتے ہیں ڈائمنڈ ڈک۔ کتنے پیارے نام ہیں نا؟ گولڈن، پلاٹینم، ڈائمنڈ، لیکن کھانے والے سے پوچھیں، یہ کتنے مزے کے ہیں!
خیر، کرکٹ میں صرف یہ "مزیدار" انڈے نہیں، اِن سے آگے بھی بہت کچھ ہے۔ جب بات ایک اننگز سے آگے بڑھ جائے اور بیٹسمین ایک سے زیادہ مرتبہ زیرو پر آؤٹ ہو تو اصطلاح بھی بدل جاتی ہے۔ کسی میچ کی دونوں اننگز میں زیرو پر آؤٹ ہونے والے کو ملتا ہے Pair اور اگر دونوں اننگز میں پہلی گیند پر آؤٹ ہو، یعنی دو گولڈن ڈک کھائے تو اسے کہتے ہیں King Pair۔
انڈیا کے ایک کھلاڑی تھے بھگوَت چندر شیکھر۔ کیریئر میں چار مرتبہ کنگ پیئر لیا۔ کیا شاہی مزاج کے کھلاڑی تھے، واہ!
پھر اگر کوئی بیٹسمین مسلسل دو میچز میں پیئر حاصل کرے تو؟ اسے کہتے ہیں آؤڈی (Audi) کیوں بھئی؟ آؤڈی تو گاڑیاں بنانے والی کمپنی ہے، وہ بھی جرمنی کی، اس کا کرکٹ سے کیا لینا دینا؟
آپ ذرا غور سے آؤڈی کا لوگو دیکھیں! ہاں! بالکل، یہی!
کرکٹ میں یہ terminology تب سامنے آئی جب آسٹریلیا کے بیٹسمین مارک واہ مسلسل چار اننگز میں زیرو پر آؤٹ ہوئے تھے۔ یہ 1992 تھا، جب انھیں سری لنکا کے ٹور پر آؤڈی ملی تھی، گاڑی نہیں، یہ ☝🏽۔
کرکٹ میں ایسے مہان بیٹسمین بھی گزرے ہیں، جو آؤڈی سے بھی آگے نکل گئے۔ یعنی مسلسل پانچ اننگز میں زیرو پر آؤٹ ہوئے اور انھیں ملا اولمپک۔ جی ہاں! اولمپک کے نشان کے پانچ rings کی وجہ سے۔
کرکٹ تاریخ میں یہ "عظیم کارنامہ" انجام دینے والے بھی موجود ہیں۔ آسٹریلیا کے بوب ہالینڈ، پاکستان کے محمد آصف اور بھارت کے اجیت آگرکر۔ وہ تو اتنے بدنام ہوئے تھے کہ جب چھٹے میچ میں زیرو سے بچے، تو خوشی میں بلّا ہوا میں اٹھا لیا تھا، جیسے سنچری بنا لی ہو۔ ہائے! انڈین کرکٹ کا معصوم بچہ!
ٹیسٹ میں مسلسل ڈک حاصل کرنے والے بیٹسمین
ڈک | رنز | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ | |
---|---|---|---|---|---|
روب ہولینڈ | 5 مرتبہ | 0 | انگلینڈ | برمنگھم | اگست 1985 |
0 | انگلینڈ | برمنگھم | اگست 1985 | ||
0 | نیوزی لینڈ | برسبین | نومبر 1985 | ||
0 | نیوزی لینڈ | برسبین | نومبر 1985 | ||
0 | نیوزی لینڈ | سڈنی | نومبر 1985 | ||
اجیت آگرکر | 5 مرتبہ | 0 | آسٹریلیا | ایڈیلیڈ | دسمبر 1999 |
0 | آسٹریلیا | میلبورن | دسمبر 1999 | ||
0 | آسٹریلیا | میلبورن | دسمبر 1999 | ||
0 | آسٹریلیا | سڈنی | جنوری 2000 | ||
0 | آسٹریلیا | سڈنی | جنوری 2000 | ||
محمد آصف | 5 مرتبہ | 0 | بھارت | فیصل آباد | جنوری 2006 |
0 | بھارت | کراچی | جنوری 2006 | ||
0 | سری لنکا | کولمبو | مارچ 2006 | ||
0 | سری لنکا | کانڈی | اپریل 2006 | ||
0 | انگلینڈ | دی اوول | اگست 2006 |