ایشین کرکٹ کونسل نے ایشیا کپ 2023 کے لیے پاکستان کا تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل منظور کر لیا ہے اور اس پر پاکستان کرکٹ بورڈ ایسے خوشیاں منا رہا ہے جیسے ساری کوششوں کا ہدف یہی تھا کہ بس دو، چار میچز مل جائیں؛ نیپال، افغانستان کھیل لیں، باقی اللہ اللہ خیر صلّا۔  

یہ 2013 نہیں بھائی، 2023 ہے ۔ اب پاکستان میں نہ کھیلنے کا بہانہ تو  آسٹریلیا اور انگلینڈ بھی نہیں بناتے۔ پچھلے تین، چار سالوں میں کون سی ٹیم ہے جس نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا: جنوبی افریقہ، آسٹریلیا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ، سری لنکا، ویسٹ انڈیز بلکہ بنگلہ دیش، زمبابوے یہاں تک کہ ایک ورلڈ الیون بھی پاکستان کا ٹؤر کر چکی ہے۔ نہیں آیا تو بھارت نہیں آیا۔  

ایشیا کپ 2023 بھارت کو پاکستان میں کھلانے پر مجبور کرنے کاگولڈن چانس تھا۔ جب ٹورنامنٹ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی، تب بھی بھارت راضی تو تھا، تو اب کیوں انکاری ہے؟ وجہ جو بھی ہو، بھارت کو پاکستان آنے پر مجبور کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ اس سے پاکستان کو لاحق ایک بڑا خطرہ کم ہو جائے گا۔ کیا؟ پاکستان کے پاس ایک اہم آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی ہے، 2025 کی چیمپیئنز ٹرافی۔

اتنے اہم ایونٹ کی میزبانی پاکستان کو ملنا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ یہاں سکیورٹی کے مسائل نہیں ہیں اور آئی سی سی بھی اس بات کو مانتی ہے۔ تو بھارت سکیورٹی کو جواز بنا کر پاکستان میں کھیلنے سے انکار نہیں کر سکتا۔ یہاں بجائے اصول پر جمے رہنے کے پاکستان کرکٹ بورڈ نے راہِ فرار اختیار کی اور بھارت کو ایک چور دروازہ دکھایا؛ نام تھا 'ہائبرڈ ماڈل'۔

اس ہائبرڈ ماڈل کی منظوری کے لیے پاکستان نے کوئی چھوٹی موٹی بات نہیں کی بلکہ بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ کے بائیکاٹ کی دھمکی ہی دے ڈالی۔ پھر کیا تھا؟ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا ایک  اعلیٰ سطحی وفد پاکستان آ گیا، جس میں چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر تک شامل تھے۔ صرف اس لیے کہ پاکستان سے ورلڈ کپ میں شرکت کی ضمانت لے سکے۔

تو پاکستان کی ان تمام بھڑکیوں کا نتیجہ کیا نکلا؟ یہ کہ ایشیا کپ میں 13 میں سے صرف چار میچز ملے اور سری لنکا جو سرے سے میزبانی کی دوڑ میں شامل ہی نہیں تھا، وہ پاک-بھارت میچ اور فائنل سمیت تمام اہم مقابلوں کی میزبانی کرے گا۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ اس ناکامی پر بھی پاکستان کرکٹ بورڈ بغلیں بجا رہا ہے، جیسے کوئی بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ہو۔ لگتا ہے وہ مستقبل کے خطرے سے بالکل بے پروا ہے، کیونکہ اب داؤ پر لگ گئی ہے چیمپیئنز ٹرافی۔

ویسے ذرا سوچیں بھارت دو سال بعد بھی پاکستان آنے سے انکار کرے تو کیا ہوگا؟ کیا تب بھی ہائبرڈ ماڈل پیش کریں گے؟  بھارت نے آج اپنی طاقت ظاہر کر دی اور پاکستان نے اپنی کمزوری بھی۔ تو کیا چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی بھی ختم سمجھیں؟

شیئر

جواب لکھیں