ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا ایونٹ ہے، لیکن اس میں کوئی پاک-بھارت مقابلہ کیوں نہیں ہوتا؟ یہ سوال اٹھایا ہے بھارت کے کرکٹ کمنٹیٹر اور سابق کھلاڑی آکاش چوپڑا نے۔  کہتے ہیں کہ "کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ آئی سی سی کا کوئی ایونٹ پاک-بھارت مقابلے کے بغیر ہو؟ دونوں ٹیمیں سالوں سے ایک دوسرے کے ساتھ نہیں کھیل رہیں، تو کیا آئی سی سی ایونٹس میں بھی نہ کھیلیں؟"

سابق بھارتی اوپنر نے کہا کہ

"حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی آئی سی سی ایونٹ میں پاک-بھارت میچ شروع میں ہی کروا دیا جاتا ہے، تاکہ ٹورنامنٹ کو اچھا اسٹارٹ ملے اور اس مقابلے کی اہمیت کی وجہ سے مالی فائدہ بھی ہو۔ لیکن ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں ایسا نہیں۔ کیا یہ آئی سی سی کا ایونٹ نہیں؟"

ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے اب تک دو سائیکل ہو چکے ہیں، جن میں ایک بھی پاک-بھارت ٹاکرا نہیں ہوا، بلکہ حال ہی میں ‏2023-25 کے اگلے سائیکل کا جو شیڈول جاری ہوا ہے اس میں بھی دونوں ملکوں کا کوئی ٹیسٹ میچ شامل نہیں۔

آکاش چوپڑا نے مزید کہا کہ

"یہ چیمپیئن شپ جیتنے پر آپ کو ٹرافی آئی سی سی کی طرف سے ملتی ہے، فائنل کا میزبان بھی آئی سی سی ہوتا ہے، اس لیے چیمپیئن شپ کے تمام میچز بھی آئی سی سی کے تحت ہی ہونے چاہئیں۔ لیکن حال یہ ہے کہ اس چیمپیئن شپ کے چھ سال میں ایک بھی پاک-بھارت مقابلہ نہیں۔ تو اسے صرف دو طرفہ کرکٹ قرار دیں، آئی سی سی ایونٹ کہہ کر فریب دینے کی کوشش نہ کریں۔"

جی ہاں! یہ حقیقت ہے ک اپنے دوسرے گلوبل ایونٹس کے برعکس ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے میچز آئی سی سی خود طے نہیں کرتا۔ کس سے کھیلنا ہے؟ کب اور کہاں کھیلنا ہے؟ اس کا فیصلہ کرنے میں تمام رکن ممالک آزاد ہیں۔ صرف اُن میچز سے حاصل کردہ پوائنٹس کی بنیاد پر ہی آئی سی سی فائنل کا فیصلہ کرتا ہے۔

آئی سی سی ایونٹس میں عموماً پاکستان اور بھارت کو ایک ہی گروپ میں رکھا جاتا ہے تاکہ دونوں کا کم از کم ایک مرتبہ سامنا تو ہو۔ کیونکہ یہ پورے ٹورنامنٹ کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا اور سب سے زیادہ کمانے والا مقابلہ ہوتا ہے۔  لیکن پریمیئم فارمیٹ یعنی ٹیسٹ میں ان دونوں کا کوئی مقابلہ نہ ہو؟ یہ تو انصاف نہیں ہے۔

پاکستان اور بھارت نے آخری بار کوئی ٹیسٹ دسمبر 2007 میں کھیلا تھا۔ یعنی 16 سال ہو گئے، نہ دونوں ملکوں کی باہم ٹیسٹ سیریز ہو رہی ہے اور نہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے لیے آئی سی سی دونوں کا مقابلہ کرواتا ہے۔ بہرحال، کڑوا سچ یہ ہے کہ آئی سی سی کہے بھی تو کچھ نہ ہوگا ۔ جب تک بھارت میں بی جے پی حکومت ہے، پاک-بھارت ٹیسٹ کرکٹ نہیں ہونے والی۔

شیئر

جواب لکھیں